Type Here to Get Search Results !

میری حکومت نے گزشتہ 50 سالوں میں تمام سابقہ ​​حکومتوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا: وزیراعظم

 سنہ 2018 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت کی متعدد 'کامیابیوں' کو بیان کرتے ہوئے، وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا کہ پاکستان میں گزشتہ 50 سالوں میں کسی حکومت نے ایسا کام نہیں کیا جیسا کہ ان کی حکومت نے اپنے ساڑھے 3 سال  کے دوران کیا۔


وزیر اعظم کا جلسے سے خطاب 

  انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت دیکھیں، ہماری ٹیکس وصولی، ہم نے اس عرصے میں سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا، ہم نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ فصل کی پیداوار حاصل کی، ہم نے کسانوں کا بھی خیال رکھا اور ان کو صحیح قیمت دی جس کی [کسی بھی پچھلی حکومتوں نے] کبھی ادائیگی نہیں کی تھی،" 

وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں ایک متاثر کن عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں تمام صنعتیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کرپٹ اور دیانتدار حکومت میں یہی فرق ہے، ریکوڈک کیس میں پاکستان پر 2000 ارب روپے جرمانہ ہوا لیکن مجھے فخر ہے کہ تین سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد وہی کمپنی اسی منصوبے پر 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہی ہے۔ جس سے نہ صرف ملک میں ڈالر آئے گا بلکہ بلوچستان میں بھی خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے اپنی تاریخ میں پہلی بار منافع بخش ادارہ بن گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ گیس اور توانائی کے شعبے میں نئے معاہدے کر کے پی ٹی آئی حکومت نے ملک کے 700 ارب روپے کی بچت کی۔

 اپنے سیاسی مخالفین پر سختی سے اترتے ہوئے، وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ لوگوں کے ضمیر کو خریدنے کے لیے 200 سے 250 ملین روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمارے ایم این اے صالح محمد کو اپوزیشن کی جانب سے 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا'۔

 انہوں نے کہا کہ جب پیسہ کام نہیں کرتا تو اپوزیشن بلیک میلنگ کا سہارا لیتی ہے لیکن مشکل وقت لوگوں کا اصل کردار دکھاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن سابق فوجی حکمران جنرل (ر) پرویز مشرف کی طرح این آر او (عام معافی) مانگ رہی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ "یہ پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری ہوگی جس دن میں انہیں (اپوزیشن لیڈروں) کو معاف کر دوں گا"۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تاکہ اپوزیشن لیڈروں کو ’آسان فرار‘ مل سکے۔ "تین چوہے مجھے شکار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ اس کے بجائے ان کا شکار کیا جائے گا... میں انہیں شکست دوں گا،" 

وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو چوہا نمبر ون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے تو شیروانی بھی سلائی ہے اور وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ وہ (شہباز) کہہ رہے تھے کہ وہ امریکہ کو کبھی ناراض نہیں کریں گے، جب بھی جوتے دیکھتے ہیں، انہیں پالش کرنا شروع  کر دیتے ہیں، میں نے آج شہباز شریف کو چیری بلاسم کا نام دیا ہے۔( پاکستان میں جوتے پالش کرنے والا برانڈ۔)

 عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کے پاکستان کو لوٹنے کے دن ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز جو شیروانی تم نے سلائی ہے وہ کسی اور کو دے دو، 

اگر یہ لوگ  انگلستان کی سیاست کریں تو کچھ عرصے بعد انگلینڈ پاکستان سے قرض مانگے گا کیونکہ وہ دیوالیہ ہو جائے گا۔

 وزیر اعظم نے لوگوں کو باہر آنے اور حکومت کا ساتھ دینے کی دعوت دی تاکہ "چوہوں" کو یہ پیغام ملے کہ عوام "صالحین" کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ان لوگوں کی قبریں کھودیں گے جنہوں نے پاکستان کو لوٹا اور اس کی معیشت کو تباہ کیا اور جب ان کی قبریں کھودیں گی تو نیا (نیا) پاکستان بنے گا۔‘‘ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی حکومت ایک ایسا نظام لائے گی جو پوری دنیا کے لیے مثال بنے اور پاکستان کو خوشحالی کی طرف لے جائے گا۔

Tags

Post a Comment

1 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad